آج کل کے نو جوانوں کا سب سے بڑا مسلہ !!
- ہمارے آج کل کے نوجوانوں کا سب سے بڑا مسلہ احساس کمتری ہے میرے پاس بہت سے اسے لوگ آتے ہیں جنہیں کوئی بھی مسلہ نہیں ہوتا لیکن وہ صرف احساس کمتری کا شکار ہوتے ہیں اپنی طرف سے ہی انھوں نے اپنے ذہن میں خود کو بیمار تصوّر کر لیا ہوتا ہے-
- وہ سمجھتے ہیں کہ وہ شادی نہیں کر سکتے یا وہ اپنی شریک حیات کو مطمئن نہیں کر سکتے اس کی وجہ وہ اپنے عضو تناسل (شرم گاہ) کا چھوٹا ہونا بتاتے ہیں میرے بھائیو میں آج اس پوائنٹ کو کلیر کر دینا چاہتا ہوں دھیان سے سمجھئے-
- آپ کے penis کا سائز کیا ہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا جی ہاں میرا یقین کیجئے آپ کا سائز آپ کی ازدواجی زندگی پر کسی بھی طرح سے اثر انداز نہیں ہوتا- اگر مکمّل تناؤ کے بعد آپ کا سائز 3 بھی ہے تو یہ بلکل مکمل ہے-آپ کو بلکل بھی نہیں گھبرانا چاہیے- کیونکہ عورت کی شرمگاہ کے صرف پہلے 2 inches ہی حسساس ہوتے ہیں اس سے آگے جب کے کچھ ہے ہی نہیں تو پھر کس بات کا احساس کمتری ؟؟
- ایک اور بری غلط فہمی جو ہمارے نوجوانوں میں کثرت سے پائی جاتی ہے کے اگر penis سائز 6 نہ ہو تو آپ مرد نہیں ہیں اور آپ کبھی باپ نہیں بن سکتے-یہ بلکل غلط ہے یہ نام نہاد حکیموں کی پھیلائی ہوئی غلط فہمیاں ہیں تا کہ آپ کو گمراہ کر کے آپ سے پیسے بٹورے جا سکیں-
آپ بلکل مت گھبرائیے کیا آپ کو الله تعالیٰ پر یقین نہیں ہے ؟؟
کیا کبھی اس نے کوئی ناقص چیز بنائی ہے ؟؟ بلکل نہیں تو پھر آپ کو فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اب میں آپ کو اس کا بھی جواب دیتا ہوں-
دنیا میں اب تک کوئی ایسا مرد پیدا ہی نہیں ہوا جو عورت کے رحم (جہاں بچے کی افزائزش کا عمل ہوتا ہے) میں ڈائریکٹ سپرمز داخل کر سکے-
- عورت کی شرم گاہ میں مرد کے سپرمز ڈائریکٹ نہیں جاتے بلکہ جب مرد کے سپرمز نکلتے ہیں تو سلپ ہو کر اوری میں جاتے ہیں- جہاں جا کر حمل ٹھہر جاتا ہے- اور بچے کی ارتقا کا سارا عمل وقوع پذیر ہوتا ہے-امید ہے کہ آپ کی یہ بھی غلط فہمی دور ہو گئی ہو گی-
یہاں میں ایک اور بات واضح کرتا چلوں کے جوانی کا تعلق آپ کی کسی خاص عمر کے حصّے سے نہیں ہوتا اگر ایسا ہوتا تو آپ 18 سال کے بوڑھے اور 50 سال کے جوان نہ دیکتھے- دراصل جوانی تندرستی کا نام ہے آج کل کے نوجوان عالم شباب میں ہی غلط کاریوں کی وجہ سے اپنی صحت خراب کر بیٹھتھے ہیں اور پھر در در کی خاک خاک چھانتے ہیں-
اس کی بڑی وجہ مشت زنی (jurking ) ہے دو چار قدم چلنے سے ہی سانس پھولنے لگتی ہے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے-
اور رہی سہی کسر روز روز احتلام، جریان وغیرہ پوری کر دیتے ہیں یہ سٹیج ناقابل علاج تو نہیں ہے لیکن خطرناک ضرور ہے- اس کا واحد حل یہی ہے ایک تو (jurking ) سے توبہ کریں اور کوشش کریں کے جہاں تک ممکن ہو سکے نماز پڑھنے کی عادت ڈالیں اس سے آپ کو بہت فائدہ ہو گا-
کسی بھی قسم کے حکیم کے پاس مت جائیں جہا تک ہو سکے کسی اچھے (یورالوجسٹ) سے رابطہ کریں-
آپ کی یہ کمزوری صرف ہارمونز کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے جو کے آسانی سے قابل علاج ہے لکن یہ اس صورت مے ہو گا جب آپ jurking سے توبہ کریں گے ورنہ ناقابل علاج سٹیج آپ کی منتظر ہے-
کیا آپ نے کبھی غور نہیں کیا کے سیکس تو ایک قدرتی عمل ہے دنیا میں ہر جاندار سیکس کرتا ہے لیکن بیمار صرف انسان ہے کیوں ہوتا ہے ؟
کیونکہ انسان ہی ہے جو اپنی لذّت پوری کرنے کے لئے غیر فطری طریقے اختیار کرتا ہے-
جو کے مختلف بیماریوں کا سبب بنتے ہیں-
یہاں میں کچھ غیر فطری طریقوں کی نشاندہی کرنا چاہتا ہوں-
1 : ہم جنس پرستی 2 : مشت زنی
نو جوانوں کی بہت ہی عام پریشانیاں جو آج کل ہر دوسرے مرد کو ہیں-
1 : احتلام 2 : سوزاک 3 : ٹیڑھا پن
کیا آپ نے کبھی غور نہیں کیا کے سیکس تو ایک قدرتی عمل ہے دنیا میں ہر جاندار سیکس کرتا ہے لیکن بیمار صرف انسان ہے کیوں ہوتا ہے ؟
کیونکہ انسان ہی ہے جو اپنی لذّت پوری کرنے کے لئے غیر فطری طریقے اختیار کرتا ہے-
جو کے مختلف بیماریوں کا سبب بنتے ہیں-
یہاں میں کچھ غیر فطری طریقوں کی نشاندہی کرنا چاہتا ہوں-
1 : ہم جنس پرستی 2 : مشت زنی
نو جوانوں کی بہت ہی عام پریشانیاں جو آج کل ہر دوسرے مرد کو ہیں-
1 : احتلام 2 : سوزاک 3 : ٹیڑھا پن
الله تعالیٰ سب بیماروں کی شفا عطا فرماے.
ٹیڑھا پن ختم کرنے کے لئے کیا کرنا چاہئے؟
ReplyDelete