Suhaag rat ki ehmiyat page 3

عورت کی اندام نہانی (شرمگاہ ) میں پردہ بکارت (کنور پن کا پردہ یا hymen ) موجود ہوتا ہے- یہ پردہ آپ طور پر پہلے ہی ملاپ میں چاک ہو جاتا ہے- بعض اوقات hymen کے brake ہونے پر دلہن کو تکلیف بھی ہوتی ہے- اور خون بھی بہت ہے- یہی وجہ ہے کہ عورت اپنی پہلی رات سے ڈرتی ہے- حقیقت میں یہ ڈر ہی تکلیف کا سبب بنتا ہے- ورنہ میں اصل میں تکلیف اتنی زیادہ نہیں ہوتی کہ اسے اتنی اہمیت دی جائے- انگریزی میں ایسے لٹریچر شایع ہوتے رهتے ہیں جس میں hymen کے brake ہونے کو بہت تکلیف دہ بتایا جاتا ہے اور مشورہ دیا جاتا ہے کہ شادی سے پہلے ہی مصنوعی طور پر پردہ بکارت کو چاک کر دیا جائے- لیکن ہمارے خیال میں دس میں سے نو عورتوں کو hymen brake ہونے سے کچھ خاص تکلیف نہیں ہوتی-اس لئے مصنوعی طور پر پردہ بکارت چاک کرنے کی ضرورت نہیں ہے- ہاں اگر صورت حال مختلف ہو جیسے کہ اگر hymen سخت ہو چکا ہو چاہے اس کی وجہ کوئی بھی کو ہو تو مصنوعی طور hymen چاک کروانا مفید ثابت ہوتا ہے- اس کی وجہ سے عورت غیر معمولی تکلیف سے بچ جاتی ہے-
لیکن یہ ضروری بھی نہیں ہے کہ اگر شادی سے پہلے دلہن کا پردہ بکارت چاک ہو چکا ہے تو وہ پاکیزہ یا پاک نہیں ہے- ایسا بلکل بھی نہیں یہ ایک غلط فہمی ہے جس کی وجہ سے بہت سے ہستے بستے گھر اجڑ جاتے ہیں- 
بعض ماہرین جنسیات کے مطابق پردہ بکارت کی موجودگی ہی سو فیصد پاکیزگی کی علامت نہیں ہے- کیونکہ کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا ہے کہ خوب جوانی بھر آنے پر ذرا سی بے احتیاطی سے، اچھلنے کودنے یا کسی کھیلوں وغیرہ میں حصّہ لینے سے بھی پردہ بکارت پھٹ جاتا ہے- مگر ایسا بہت ہے کم ہوتا ہے- ایسی صورت میں دولہا کو اپنی دلہن کی پاکیزگی اور معصومیت پر شک کر کے اس کا دل نہیں دکھانا چاہیے- لیکن ایک بات یہا بتاتا چلوں جو لڑکیوں کے لئے بہت ضروری ہے جن کی عمر زیادہ ہو جاتی ہے وہ اپنی شادی سے پہلے کسی لیڈی ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کر لے کیونکہ عمر زیدہ ہو جانے کی وجہ سے اس کا hymen  بہت سخت  ہو چکا ہوتا ہے جو کے پہلی رات میں ملاپ کرنے سے مرد کے penis سے بھی نہیں پھٹتا- اس لئے لڑکی کو بہت زیادہ تکلیف ہوتی ہے جس کی خون بھی بہت بہت ہے خاص طور پر اس وقت جب دولہا بوڑھا یا کمزور ہو- اب ہم آپ کو بتاتے ہیں کے پہلی دفع کے ملاپ سے خون کیوں نکلتا ہے؟ شب عروسی میں ملاپ کے وقت عورت کی یونی پر لگی پتلی سی جھلی پھٹ کٹی ہے- جو کے خون کی چند نلیوں سے بنی ہوتی ہے اور جب وہ پھٹتی ہے تو اس کی وجہ سے خون کی چند بوندیں نکلتی ہیں- اگر خون نہیں بھی نکلتا تو یہ مت سوچئے کے بیوی کا چال چلن درست نہیں ہے- آج کل 20 ، 22  سال کی عمر میں لڑکیوں کی شادی ہو جاتی ہے- کسی خیل میں حصّہ لیتے وقت یا سکول کی activities کے دوران hymen پھٹ سکتی ہے- یا لڑکیاں شروع ایّام میں ٹینمپٹوں (ایک قسم کی سینٹری یونی میں رکھتی ہیں) سے بھی جھلی پھٹ سکتی ہے- جسمانی ورزش یا کام کاج کے دوران یہ hymen خود با خود پھٹ جاتی ہے اس لئے شوہر کو اپنی بیوی پر شک نہیں کرنا چاہیے-

                Back        Back to index 

No comments:

Post a Comment